The story of Princess Mariana English stories + Urdu Stories (Moral Stories, Funny Stories, Famous Stories, Magical Stories, Prince/ Princess Stories, Fairytale Stories)
Princess Mariana
شہزادی مریانا
ایک وقت کا قصہ ہے کے ایک سلطنت کا بادشاہ انتہائی رحم دل اور نیک تھا۔ جس کی سلطنت پر پڑوس کے ظالم بادشاہ نے حملہ کیا اور اس کی سلطنت پر قابض ہوگیا۔ اس جنگ کے نتیجہ میں رحم دل بادشاہ کافی زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوۓ دم توڑ گیا۔ بادشاہ کی بیوی موقع کا فائدہ اٹھا کر شہزادی کو لیے چپکے سے وہاں سے چلے گئی۔
ملکہ شہزادی کو لیے کافی دنوں تک کبھی جنگل، کبھی پانی اور کبھی صحرا میں لے کر بھاگتی رہی اور بلآخر انھیں ایک گھر ملا۔ ملکہ نے دروازہ بجایا اندر سے ایک بونا نکلا۔ ملکہ نے شہزادی کو بونے کو تھمایا اور کمزوری اور تھکاوٹ کی وجہ سے بے ہوش ہوگئی۔ کچھ ہی دیر میں چل بسی۔ بونا انتہائی رحم دل تھا اس نے شہزادی کا نام مریانا رکھا کیونکہ شہزادی کے گلے میں ایک سونے کا لاکٹ تھا جس پر ایم لکھا تھا۔
بونے نے مریانا کو اپنی بیٹیوں کی طرح پالا۔ دن اور سال گزرتے گے اور مریانا جوان ہوگئی۔ ایک روز ایک پیلی چڑیا ان کے گھر میں اڑ کر آئ اور انھیں ایک خط دیا۔ تو بونے نے وہ خط پڑھ کر مریانا کو بتایا کہ مجھے پیرس کے شہنشا نے مجھے میٹنگ پر بلایا ہے لیکن اس میں تم نہیں جاسکتی، کیونکہ وہاں فانی انسانوں کو جانے کی اجازت نہیں۔
مریانا نے کہا آپ فکر نہ کریں مجھے بس شہنگائی کے پانی کی صراحی دے دیں میں تب تک پوری دنیا گھوم آؤں گی اور تلاش کرلوں گی کے میرے گلے کے لاکٹ کا مطلب کیا ہے۔ دل پر بوجھ لے کر بونا راضی ہوگیا اور اسے شہنگائی پانی کی صراحی دینے کے بعد بونا چلاگیا۔ اگلی صبح مریانا بھی اپنے سفر پر روانہ ہوگئی۔ وہ مختلف شہروں اور قصبوں میں گئی اور وہاں بیمار لوگوں سے ملی اور شہنگائی کا پانی دیا جس سے وہ سب صحت یاب ہوتے جاتے۔
ایک روز ایک بوڑھی عورت مریانا کو ملی اور کہا مہربانی کر کے میری بیٹی کو بچالو۔ پھر وہ بوڑھی خاتوں مریانا کو لیے ایک چھوٹی سی جھونپڑی میں لے گئی۔ جہاں ایک جوان لڑکی بستر پر لیٹی مرنے ہی والی تھی جسے مریانا نے شہنگائی کا پانی دیا تو وہ اسی وقت صحت یاب ہوگئی۔ صحت یاب ہوتے ہی لڑکی نے مریانا کا دل سے شکریہ ادا کیا۔
اتنے میں مریانا نے چڑیا کا رونا سنا تو اس نے مڑ کر دیکھا تو وہ ہی زرد چڑیا تھی جو اس کے والد بونے کے لیے خط لے کر آئ تھی۔ مریانا نے دیکھا اس کا پنکھ زخمی تھا۔ مریانا نے اس پر بھی وہی جادوئی شہنگائی کا پانی چھڑکا تو وہ بھی صحت یاب ہوگئی۔ پھر مریانا نے بوڑھی خاتوں سے اجازت مانگی اور وہاں سے چلے گئی۔ چڑیا بھی اس کے ساتھ اس کی ہمسفر بن گئی۔ وہ دونوں چلتی رہی کچھ روز بعد وہ دونوں ایک سلطنت میں پہنچی جو بہت ہی خوبصورت تھی۔
مریانا اس بات سے انجان تھی کے یہ سلطنت اس کے باپ کی ملکیت تھی۔ اس دوران وہ ظالم بادشاہ مر چکا تھا۔ اور سلطنت کی حکمرانی اس کے بھائی اور بیٹے کو مل گئی۔ ظالم بادشاہ کا بھائی اپنے بھتیجے سے بہت نفرت کرتا تھا۔ کیونکہ جلد سلطنت کی حکومت اسے مل جانی تھی۔ اس لیے اس نے حکیم سے مل کر ایک زہر تیار کروایا اور اسے اپنے بھتیجے کو پلا دیا۔ بھتیجا دیکھتے ہی دیکھتے بیمار پڑنےلگا۔ اس کی بیماری کی خبر جب مریانا کو ملی تو وہ اس کے اعلاج کو پہنچی۔
ظالم بادشاہ کا بھائی مریانا کے گلے میں ہار دیکھ کر سمجھ گیا کے یہ اس سلطنت کی شہزادی ہے اس لیے اس نے حکیم ساتھ مل کر ترقیب بنائی جس سے اس کے راستے کے دونوں کانٹے ہت جائیں گے۔ حکیم نے شہنگائی کی صحرائی کو زہر کی صحرائی میں بدل دیا۔ یہ سب کرتے چڑیا نے حکیم کو دیکھ لیا۔ اگلی روز صبح مریانا جب شہزادے کو شہنگائی دینے گئی تو اس کو شفا ملنے کی بجاۓ۔ وہ مزید بیمار ہوگیا۔
جس پر مرینہ کو ظالم بادشاہ کے بھائی نے اسے موت کی سزا سنا دی۔ جب اسے سزا دینے کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ تب چڑیا نے حکیم کے کمرے سے اصل شہنگائی کی بوتل اپنے پنجوں میں اٹھائے شہزادے کے پاس پہنچی اور اس پر شہنگائی کے شفا کا پانی چھڑکا۔ پانی ڈلتے ہی شہزادہ صحت یاب ہوگیا اور وہ بھاگ کر مریانا کی مدد کو پہنچا۔
ظالم بادشاہ نے جب اپنے بھتیجے کو صحت یاب ہوۓ دیکھا تو دونوں کو بندھی بنالیا۔ جیسے ہی وہ دونوں کو کھائی میں پھینکنے لگے تو وہ بونا وہیں رونما ہوا۔ اور ظالم بادشاہ، حکیم اور اس کے حمایتیوں کو سزا کے طور پر جادو سے غائب کر دیا۔ پھر مریانا کو بونے نے بتایا کہ تم اس عالی شان سلطنت کی شہزادی ہو۔ پھر شہزادی نے شہزادے سے شادی کرلی اور دونوں ہنسی خوشی رہنے لگے۔
Comments
Post a Comment