The Story of the forgetten elephant English stories + Urdu Stories (Moral Stories, Funny Stories, Famous Stories, Magical Stories, Prince/ Princess Stories, Fairytale Stories)

Once upon a time there lived an giant named Peter, the most forgotten giant ever. It was as if he noway remembered anything when demanded. He frequently forgot where he kept his things. Or, he may forget that he'd breakfast and ate it doubly. Occasionally he forgot what he said to his musketeers and indeed his favorite movie character. 

 But the worst part of it all was that Peter frequently forgot the plans he'd made with the people. He was always notorious for being late, this was when he really remembered to appear on the plan. But utmost of his musketeers accepted Peter as he was. Except for Suzy 

 Susie was Peter's woman, and she was constantly fed up with Peter's plans to dig. Of course, Peter noway intended to miss their haunts, but ever he always forgets. As a result, Susie began to feel less and less important in her life. One day Susie met Peter and said 

" Tomorrow is our birthday and we are crossing out fordinner.However, we hold gone easily, If you do not near on moment."

Peter was bothered that this time he'd upset Susie. There had to be a way to remember it. He pulled a red strip from his hole and tied it around his box. He allowed that when he saw the strip the coming morning, it would remind him of regale and he'd not remember it. Peter fell asleep that night allowing he was doing commodity. 

 But, the coming morning, when Peter woke up and looked in the glass, he saw a red strip. 

 But he'd unlearned what it was for. 

 He knew in that look that he'd to remind her, but he didn't know what to do. Peter shocked and shocked as he searched around the house to find out what he was forgetting but to no mileage. He called all his musketeers and all the places he used to go and asked if he'd an affair with anyone, but no bone was there. Soon night fell upon the sky, and Peter decided to ask Susie what the strip was for. It must be remembered. 

Peter hastened to Susie and anticipated her to remember him, but before Peter could ask her, he hugged her and gave her the biggest smoothie he'd ever had in all his giant times. Had achieved He arrived just in time for regale and he went out and had a beautiful night, full of love, horselaugh and fun. 

 But Peter noway knew what the strip was for. 



یہاں ایک بار پیٹر نام کا ایک ہاتھی رہتا تھا، جو اب تک کا سب سے بھولنے والا ہاتھی تھا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے ضرورت پڑنے پر اسے کبھی کچھ یاد نہ ہو۔ وہ اکثر بھول جاتا تھا کہ اس نے اپنی چیزیں کہاں رکھی تھیں۔ یا، وہ بھول جائے گا کہ اس نے ناشتہ کیا تھا یا نہیں اور اسے دو بار کھایا۔ کبھی کبھی وہ اپنے دوستوں سے کہی ہوئی باتیں اور اپنی پسندیدہ فلم کے پسندیدہ کردار کو بھی بھول جاتا تھا۔

لیکن اس سب کا سب سے برا حصہ یہ تھا کہ، پیٹر اکثر ان منصوبوں کو بھول جاتا تھا جو اس نے لوگوں کے ساتھ بنائے تھے۔ وہ ہمیشہ دیر سے رہنے کے لئے بدنام تھا، یہ اس صورت میں تھا جب اسے واقعی منصوبہ بندی پر ظاہر ہونا یاد تھا۔ لیکن اس کے زیادہ تر دوستوں نے پیٹر کو جیسا وہ تھا قبول کر لیا تھا۔ سوزی کے علاوہ

سوزی پیٹر کی بیوی تھی، اور وہ ہر وقت پیٹر کو کھودنے کے منصوبوں سے تنگ آ رہی تھی۔ بلاشبہ، پیٹر کا کبھی بھی ان کے hangouts سے محروم ہونے کا ارادہ نہیں تھا، لیکن کسی نہ کسی طرح وہ ہمیشہ بھول جاتا ہے۔ اس سے سوزی کو اپنی زندگی میں دن بہ دن کم اہمیت محسوس ہونے لگی۔ ایک دن سوزی پیٹر سے ملا اور کہا:

"کل ہماری سالگرہ ہے اور ہم رات کے کھانے کے لیے باہر جائیں گے، اگر آپ وقت پر نہیں آئے تو ہم نے اچھا کیا ہے۔"

پیٹر کو فکر تھی کہ وہ اس بار سوزی کو پریشان کر دے گا۔ اسے یاد رکھنے کا کوئی طریقہ ہونا چاہیے تھا۔ اس نے اپنی دراز سے ایک سرخ ربن نکالا اور اسے اپنے تنے کے گرد باندھ دیا۔ اس نے سوچا کہ اگلی صبح جب وہ ربن کو دیکھے گا تو یہ اسے رات کے کھانے کی یاد دلائے گا اور وہ اسے یاد نہیں کرے گا۔ اُس رات پطرس یہ سوچ کر سو گیا کہ وہ کچھ کر رہا ہے۔

لیکن، اگلی صبح جب پیٹر بیدار ہوا اور آئینے میں خود کو دیکھا تو اسے سرخ ربن نظر آیا۔

لیکن وہ بھول گیا تھا کہ یہ کس لیے تھا۔

وہ جانتا تھا کہ اسے کچھ یاد دلانا ہے، لیکن وہ اب نہیں جانتا تھا کہ کیا ہے۔ پیٹر گھبرا گیا اور گھبرا کر اس نے اپنے گھر کے چاروں طرف یہ جاننے کی کوشش کی کہ وہ کیا بھول رہا ہے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس نے اپنے تمام دوستوں اور ان تمام جگہوں کو بلایا جہاں وہ عام طور پر جاتا تھا یہ پوچھتا تھا کہ کیا اس کی کسی کے ساتھ وابستگی ہے، لیکن وہاں کوئی نہیں تھا۔ جلد ہی رات نے آسمان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور پیٹر نے فیصلہ کیا کہ وہ سوزی سے پوچھے گا کہ ربن کس لیے ہے۔ اسے یاد رکھنا چاہیے۔

پیٹر جلدی سے سوزی کے پاس پہنچا اور توقع کرتا تھا کہ وہ اسے یاد رکھے گی لیکن پیٹر کے اس سے پوچھنے کا موقع ملنے سے پہلے ہی اس نے اسے گلے لگا لیا اور اسے سب سے بڑا اسموچ دیا جو اس نے اپنے تمام ہاتھی سالوں میں حاصل کیا تھا۔ وہ رات کے کھانے کے لیے وقت پر پہنچ گیا تھا اور وہ باہر جا کر ایک خوبصورت رات گزارے، جو پیار، ہنسی اور مزے سے بھری ہوئی تھی۔

لیکن پیٹر کو کبھی پتہ نہیں چلا کہ ربن کس لیے ہے۔

Comments